Tuesday 3 November 2015

Mehndi

This is not feature, u should be specific, narrow down topic, it too generalized. u failed to make it feature. feature is reporting based and main purpose is entertainment
 U name exact topic as was approved, and category of writing, year, date etc should be at the top.
U should have narrow down topic in time frame or area. No story, no angle or aspect, 




Roll number 95

مہندی 
مہندی ہر مشرقی عورت کی زندگی کا اہم سنگھار ہے . جسکے بغیر اسکا بناؤ سنگھار مکمل نہیں  ہوتا . مہندی تقریبا چھ  ہزار سال پرانا سنگھار ہے جسکے استعمال میں ذرا بھی کمی نہ آ ئی  آ ج اس ایکسویں صدی میں بھی کسی مشرقی عورت کا سنگھار مہندی کے بغیر مکمل نہیں سمجھا جاتا , اگر فرق آیا ہے تو اتنا کہ بس اسکے لگانے کے کئی  طریقے متعارف کردئے گئے ہیں. جنہیں  لگوانا خواتین بہت پسند کرتی ہیں. مہندی لگوانے والوں میں کسی دور کمی نہیں آ ی اور آج کل مہندی لگانا ایک فیشن کی علامت بن گیا ہے جو دن با دن مزید ایک کاروبار بنتا جارہا ہے. خواتین مہنگے 
مہنگے بیوٹی پارلر اور سلونز میں جا کر اپنے ہاتھوں پر مہندی کے ڈزائن لگواتی ہیں جس کے پارلر والی ایک اچھی رقم وصول کرتی ہے. آج کے دور میں مہندی لگانے کا ہنر آنا ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریے آپ گھر بیٹھے اپنے کاروبار  کا اچھا آغاز کر سکتے ہیں جس سے آپ اچھی آمدنی کرسکتے ہیں. اس جدید دور میں مہندی کے بہت سے ڈزائن انٹرنیٹ پر موجود ہیں اور ایسی کی ویب سائٹس بھی موجود ہیں جس پر جا کر آپ مہندی آن لائن  بکنگ کروا سکتے ہیں  اور فراہم کی گئی تاریخ ور وقت پر جا کر مہندی لگوا سکتے ہیں. انٹرنیٹ پر موجود مہندی کے ڈیزائن سے مغربی خواتین بھی گہری دلچسبی رکھتی ہیں اور مہندی لگوانے کی خوایشمند نظر آتی ہیں.
ایک بیوٹی پارلر کی مہندی آرٹسٹ سے گفتگو ک دوران پتا لگا کے آج کل خواتین میں پاکستانی سادی مہندی سے زیادہ مقبول دوسرے علاقوں اور ملکوں کی مہندی ہے. جس میں سوڈانی مہندی, انڈین مہندی, عربی مہندی کافی پسند کی جاتی ہیں. خاص طور پر دلہنیں مہنگے داموں میں انڈین مہندی لگوانا پسند کرتی ہیں. جب کے کم عمر لڑکیوں میں عربی مہندی زیادہ مقبولیت رکھتی ہے. زمانہ جتنا ماڈرن ہوتا جا رہا ہے, اسی ترحان  مہندی کے ڈزائن میں بھی جدت آتی جا رہی ہے .
مہندی ہر خوشی کے موقعے پر لگی جاتی ہے, چاہے وہ عید الفطر ہو یا عید قربانی یا پھر کوئی تیوہار یا شادی کا موقع ہو مہندی ہر لڑکی کے ہاتھ میں رچی ہوئی نظر آتی ہے. آج کل مہندی لگوانے کے ساتھ ساتھ مہندی سکھانا بھی اس کاروبار کا حصّہ ہے. مہندی لگانے والی مہندی لگانا سیکھنے کا طریقہ بھی بتاتی ہیں, جن سے انھیں ایک بندی رقم فیس کے طور پر حاصل ہوتی ہے. چند مہینوں میں محنت کے بعد مہندی لگانا آجاتی ہے. جسے سیکھنے کے بعد وہ لڑکی خود دوسروں کے مہندی لگانا ور دوسروں  سکھانے کے عمل کا آغاز کر سکتی ہے, جس ک بعد اسکی آمدنی بڑھ سکتی ہے. مہندیاں صرف بیوٹی پارلر میں نہیں بلکہ گھروں میں لڑکیاں بھی لگاتی ہیں اگر وہ اپنے کم میں مہارت حاصل کرلیتی ہیں تو لڑکیاں مہندی لگوانے انکے گھر پہنچ جاتی ہیں. یہ کام زیادہ تر چھوٹے گھرانے کی وہ لڑکیاں کرتی ہیں جنہیں اپنی فیملی کو سپورٹ کرنا ہوتا ہے. جبکہ کچھ  لڑکیاں یہ کم شوق سے بھی کرتی ہیں. عید کے موقع پر خواتین لڑکیاں اور چوٹی بچیاں لمبی قطاروں میں  بیٹھ کر بھی مہندی لگوانے میں ذرا نہیں ہچکچاتیں اور  اپنے شوق کو رنگ دے کر  ہی جاتی ہیں

No comments:

Post a Comment