Tuesday 3 November 2015

Tando Allahyar sugar mills


It does not carry writers name, roll number etc. who wrote it?
Very poorly written.  More than half write up is not related to topic
By Nayab Mamoor Roll No 143
ٹنڈوالہیار میں مہران شگر میل کی کوئلے کی کان میں ہیرے کا کاروبار مےں بڑھتے ہوئے مسائل 
نایاب
ضلعی ٹنڈو الہیار پاکستان کے صوبائے سندھ کا ایک ضلعہٰ ہے صدر ئے مقام ٹنڈو الہیار شہر ہے تہام صابق وذیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم کے عہدے میں سے اسے الگ ضلعی حیثیت دیگئی ہے انتظامی طور پر ضلعہ ٹنڈوالہیار 3 تحسیل میں تقسیم ہے  ( No need of this para.جمبڑ ،جہنڈو مری اور ضلعہ ہیڈکواٹر خود ٹنڈالہیار ہے ۔

یہ تیں تحسیل مزید 19 انتظامی اکائیوں یونیں کاﺅنسلوں میں تقسیم کی گئی ہے ٹنڈو الہیار اپنے آموں کی وجہ سے ملک بھر میں معاروف حیثیت رکہتا ہے یہاں سے ملک اور بیرونے ملک آم برآمد کیئے جاتے ہیں ۔
علاوہ ازیں گنے کی کاشت بھی بڑی پیمانے پے کی جاتی ہے ضلعہ ٹنڈوالہیار بنیادی طور پر ایک زرعی ضلعہ ہے اور اس کی اکثریت آبادی دیہاتوں میں رہائش پزیر ہے لیکن اس کا شہر جب ایک صنعتی اور کثیر القومی شہر ہے جس کی آبائی دن دگنی رات چونگی کے حساب سے ترقی کے طرف بڑھ رہی ہے اس سے شہر کے مثائل بھی بڑھ رہے ہیں ضلع ٹنڈالہیار شہر میں مہران شگر میل سر فہرست ہے جہان گنے کے رس سے چینی تیار کی جاتی ہے گنے کی کاشت آکتوبر سے شروع ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ یہ پورے سردی کے سیزن تک اس کی کٹائی اور کاشت کاری جاری اور سارے ہوتی ہے ۔
یہ زمینوں سے ٹرک کے ذریعے شگر مل تک لایا جاتا ہے جہان اس سے چینی تیار کی جاتی ہے شگر میل جہان ایک طرف چینی بنا کر لوگوں کو سہولیات مہیا کرتے ہیں وہاں دوسری طرف ٹریفک سے لوگ پریشان ہیں زمینوں سے شگر مل کا جو سفر ہوتا ہے جو بہت ہی پریشانی کا باعث سبب بنتا ہے جگہ جگہ ٹریفک جام رہنا ایک عام سی بات بن گئی ہے جس سے شہریوں اور دور دراز سے آنے اور جانے والے شہریوں کو شگر میل چلنے کے باعث پریشانی اٹھاتے ہیں ٹریفک جام ہونے کا سبب محیض یہ بوسیدہ اور دھواں اڑاتی چہکتی چلاتی گاڑیاں ہے جو چلتی پہرتی زہریلی فیکٹریاں بن چکی ہے ٹریفک میں خلل اور ناکارا انجن سے بھی پڑتا ہے یے گاڑیاں عموماءمین سڑک کے بیچ ہچکولے لیتی ہیں اور پیچھے تیز رفتار گاڑی گزکرے تو حادثے کا بھی خدشہ ہوسکتا ہے یے گاڑیاں ٹریفک کی روانی دیکھے بغیر غلط سائیڈ سے آتی ہیں بسوں ،رکشوں ،وینواور گاڑیوں کا دھوے سے ہر سانس لوگ کاربنائیڈ آکسائیڈ لیتے ہیں اسی سے طرح طرح کی بیماریاں پیدا ہوتی ہے ٹنڈو الہیار شہر میں سردی کے ساتھ ساتھ مہران شگر میل کا بھڑتا ہوا دھواں اور کالوس گھروں کی رونق کو بے حد د متاثر کرتا ہے ۔
یہ دھواں اور کالوس ہوا میں شامل ہوکر کس قدر زہریلی آکسیجن بنتا ہے اس کا اندازہ حالیہ رپورٹ سے کیا جاتا ہے ۔
شگر میل کا دھواں اور کالوس سے جو شہر میں گردو غبار میں پیدا ہوتا ہے یہ خطرناک عنصر کے باعث بلڈ پریشر ،بے خوابی ور گردے کے درد جیسے امراض عام ہوتے جارہے ہیں مہران شگر میل کا دھواں انسانی صحت کے لیئے مضرے عنصر ہیں ۔
شگر میل میں جب چینی بنے کا عمل شروع ہوتا ہے تو دوسری طرف گندہ پانی چھوڑ دیا جاتا ہے جو نہر میں مل کر پانی کو آلودہ کرتا ہے یہ گندے پانی کے اثرات آہستہ آہستہ نہروں میں شامل ہوجاتے ہیں۔
گنے کا گھاس پھو س کا ڈھیر لگا ہوتا ہے جگہ جگہ گھاس پھوس کے ڈھیروں کو آگ لگائی جاتے ہے اور ان سے دھواں خارج ہورہا ہوتا ہے اسی طرح یہ دھواں اور گندگی کا ڈھیروں سے صحت کیسے اچھی رہے سکتی ہے ۔
شگر میل کا دھواں،کالوس اور گندہ پانی کی آلودگی سے بھلا کیسے شہری کھل کر سانس لے سکتاہے اگر دیکہا جائے تو یہ شگر میل کا دھواں ،گاڑیوں کا مسئلہ گندہ پانی ہم سب کو متاثر کر رہا ہے ہمیں کھلی اور تازہ ہوا سانس لینا دشوار ہوگیا ہے ۔جو پانی نہروں سے ہوکر ہمارے گھروں تک پہنچتا ہے اس پانی کو یہاں کے شہری مختلف طریقوں سے استعمال کر رہے ہیں مثال کے طور پر دود ھ میں شامل وہ پانی ہمارے جسم کے اندر جاتا ہے اور جس سے بیماریاں روز بروز بڑتی جارہی ہیں یہ ستم نہیں ہے تو اور کیا ہے ایک اندازے کے مطابق ترقی پذیر ممالک 50لاکھ بچے ہر سال اان مختلف بیماریوں سے آپنی جان کی بازی ہار بھٹتے ہیں ۔
پاکستان میں آبادی کا رجحان بہت زےادہ ہے پر ماحول میں آلودگی کو کم کرنے کے لیئے کچھ خاص عمل کیطرف رجحان کسی کا بھی نہیں ہے اورنہ ہی شگر میل میں اس کی کوئی روک تھام ہے
لاکھ مسئلوں کے باوجود ، شگر مےل اےک اعلی © اہمےت کی حامل ہے 

No comments:

Post a Comment