Wednesday 4 November 2015

Palla machhli

Its like article not feature. . u should have given some stories abt palla fish, 
سجاد علی لاشاری
2nd Year
Mc 2k14/163
فیچر ۔ پلا مچھلی
یو تو ہمارے گھروں اور محلوں میں لذیذ کھانے بنتے ہیں لیکن جب بھی ہمارے محلے میں پلا مچھلی بنتی ہے اور اس کی خوشبو میرے ناک تک پہنچتی ہے تو میری دوڑ کچن کی طرف لگ جا تی ہے اور پھر برتن اٹھا کر محلے والوں کا دروازہ بجا کر کہتا ہوں کے چھوٹی بہن کہانا نہیں کھا رہی یہ سالن لیجئے اور تبدیل کر کے دیجئے کیونکہ ہمارے گھر میں پلا مچھلی میرے علاوہ کوئی نہیں کھاتا تو لہذا کوئی بناتا بھی نہیں ہے  اور پھر پلا مچھلی کا سالن لے جا کر امی کو دیتا ہو اس لئے  نہیں کہ کھا لے بلکہ اس لئے کہ کانٹے نکال کر دے اور اس کے بعد مزہ لے کر کھانا ۔۔۔۔۔۔۔ہاۓ ہاے دل اور دماغ میں چار چاند اور چھ ستارے لگ جاتے ہیں

دریائے سندھ میں سیلاب آنے کے بعد جہاں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، وہاں کوٹری بیراج پر پلا مچھلی کی افزائش میں اضافہ بھی ہوا، جس سے ماہی گیروں کے چہروں پر خوشی لوٹ آئی ہے۔ دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہوتے ہی ماہی گیروں کے چہروں پر خوشیاں لوٹ آئی ہیں، ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد پلا مچھلی کی افزائش شروع ہوگئی ہے جس سے ان کے روزگار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔پلا مچھلی دیگر مچھلیوں سے ذائقے میں زیادہ لذیذ ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ مہنگی ہونے کے باوجود لوگ پلا مچھلی شوق سے کھاتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ پلا مچھلی کا ذائقے میں کوئی ثانی نہیں ہے۔ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ کوٹری بیراج کے ڈاین اسٹریم میں پانی کی موجودگی تک پلا مچھلی دستیاب ہوگی لیکن جوں ہی پانی کی سطح کم ہوگی پلا مچھلی کا سیزن بھی ختم ہوجائے گا
اب جب پلا مچھلی دریائے سندھ میں آ گئی ہے تو مچھیروں نے بڑے جشن منائے ہیں اور اس میں سے ہونے والی آمدنی کو خرچ کرنے کے بڑے بڑے منصوبے بنا لیے ہیں۔ نہ صرف مچھیرے بلکہ لوگوں نے بھی بڑی خوشی کا اظہار کیا ہے کہ اب وہ دوبارہ پلا مچھلی کی لذت سے اپنے دسترخوان سجائیں گے۔ مگر ایک دکھ کی خبر یہ ہے کہ کچھ لالچی با اثر لوگ نائلون کے جال استعمال کر رہے ہیںجن سے پلا مچھلی کو بڑا نقصان ہو رہا ہے کیونکہ جال میں چھوٹی مچھلی بھی پھنس جاتی ہے جس کی وجہ سے پلا کی نسل بڑھنے میں دشواری ہو رہی ہے اور اس چھوٹی مچھلی کی وہ لذت نہیں ہے اور اس کے علاوہ یہ مچھلی کوٹری ڈاؤن اسٹریم پر پہنچنے کی وجہ سے وہاں کے مچھیروں کو نقصان ہو رہا ہے اور وہ پھر ایک بار ناانصافی اور بھوک و افلاس کے پھندے میں پھنسے رہیں گے بلو اور گجو جالیں جن پر حکومت کی طرف سے Ban لگا ہوا ہے کیونکہ ان جالوں کی وجہ سے نہ صرف پلا بلکہ دوسری مچھلیوں کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔ اس لیے حکومت سندھ اور حکومت پاکستان اس میں اپنا کردار نبھائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔


No comments:

Post a Comment